Home
Categories
EXPLORE
True Crime
Comedy
Society & Culture
Business
Sports
TV & Film
Health & Fitness
About Us
Contact Us
Copyright
© 2024 PodJoint
00:00 / 00:00
Sign in

or

Don't have an account?
Sign up
Forgot password
https://is1-ssl.mzstatic.com/image/thumb/Podcasts211/v4/7d/fc/6e/7dfc6eb8-b8a5-ff5b-79ee-f6242dca9d5a/mza_9671977208541512311.jpg/600x600bb.jpg
The Urdu Poetry Podcast
Ahsan Tirmizi
23 episodes
2 days ago
The Urdu Poetry Podcast is the perfect way to connect with the rich tradition of Urdu poetry. From modern ghazals to timeless classics, this podcast brings you the best of Urdu poetry from the masters of the craft. Whether you’re an Urdu scholar or a beginner looking to explore the beauty of the language, this podcast is sure to bring you joy and knowledge. Tune in to experience the timeless art of Urdu poetry and immerse yourself in its wisdom. Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com
Show more...
Education
RSS
All content for The Urdu Poetry Podcast is the property of Ahsan Tirmizi and is served directly from their servers with no modification, redirects, or rehosting. The podcast is not affiliated with or endorsed by Podjoint in any way.
The Urdu Poetry Podcast is the perfect way to connect with the rich tradition of Urdu poetry. From modern ghazals to timeless classics, this podcast brings you the best of Urdu poetry from the masters of the craft. Whether you’re an Urdu scholar or a beginner looking to explore the beauty of the language, this podcast is sure to bring you joy and knowledge. Tune in to experience the timeless art of Urdu poetry and immerse yourself in its wisdom. Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com
Show more...
Education
Episodes (20/23)
The Urdu Poetry Podcast
Dorahe (Kafeel Aazar Amrohvi) - Ahsan Tirmizi

کب تلک خوابوں سے دھوکہ کھاؤ گی

کب تلک اسکول کے بچوں سے دل بہلاؤ گی


کب تلک منا سے شادی کے کرو گی تذکرے

خواہشوں کی آگ میں جلتی رہو گی کب تلک


چھٹیوں میں کب تلک ہر سال دلی جاؤ گی

کب تلک شادی کے ہر پیغام کو ٹھکراؤ گی


چائے میں پڑتا رہے گا اور کتنے دن نمک

بند کمرے میں پڑھو گی اور کتنے دن خطوط


یہ اداسی کب تلک

کب تلک نظمیں لکھو گی


رؤو گی یوں رات کی خاموشیوں میں کب تلک

بائبل میں کب تلک ڈھونڈو گی زخموں کا علاج


مسکراہٹ میں چھپاؤ گی کہاں تک اپنے غم

کب تلک پوچھو گی ٹیلیفون پر میرا مزاج


فیصلہ کر لو کہ کس رستے پہ چلنا ہے تمہیں

میری بانہوں میں سمٹنا ہے ہمیشہ کے لیے


یا ہمیشہ درد کے شعلوں میں جلنا ہے تمہیں

کب تلک خوابوں سے دھوکے کھاؤ گی


Show more...
4 months ago
1 minute 30 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Chand ke tamannai (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi

شہر دل کی گلیوں میں

شام سے بھٹکتے ہیں

چاند کے تمنائی

بے قرار سودائی

دل گداز تاریکی

جاں گداز تنہائی

روح و جاں کو ڈستی ہے

روح و جاں میں بستی ہے

شہر دل کی گلیوں میں

تاک شب کی بیلوں پر

شبنمیں سرشکوں کی

بے قرار لوگوں نے

بے شمار لوگوں نے

یادگار چھوڑی ہے

اتنی بات تھوڑی ہے

صد ہزار باتیں تھیں

حیلۂ شکیبائی

صورتوں کی زیبائی

قامتوں کی رعنائی

ان سیاہ راتوں میں

ایک بھی نہ یاد آئی

جا بجا بھٹکتے ہیں

کس کی راہ تکتے ہیں

چاند کے تمنائی

یہ نگر کبھی پہلے

اس قدر نہ ویراں تھا

کہنے والے کہتے ہیں

قریۂ نگاراں تھا

خیر اپنے جینے کا

یہ بھی ایک ساماں تھا

آج دل میں ویرانی

ابر بن کے گھر آئی

آج دل کو کیا کہئے

با وفا نہ ہرجائی

پھر بھی لوگ دیوانے

آ گئے ہیں سمجھانے

اپنی وحشت دل کے

بن لئے ہیں افسانے

خوش خیال دنیا نے

گرمیاں تو جاتی ہیں

وہ رتیں بھی آتی ہیں

جب ملول راتوں میں

دوستوں کی باتوں میں

جی نہ چین پائے گا

اور اوب جائے گا

آہٹوں سے گونجے گی

شہر دل کی پنہائی

اور چاند راتوں میں

چاندنی کے شیدائی

ہر بہانے نکلیں گے

آرزو کی گیرائی

ڈھونڈنے کو رسوائی

سرد سرد راتوں کو

زرد چاند بخشے گا

بے حساب تنہائی

بے حجاب تنہائی

شہر دل کی گلیوں میں


Show more...
1 year ago
2 minutes 26 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Aakhri mulaqaat (Jan Nisar Akhtar) - Ahsan Tirmizi


مت روکو انہیں پاس آنے دو

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں

دو پاؤں بنے ہریالی پر

ایک تتلی بیٹھی ڈالی پر

کچھ جگمگ جگنو جنگل سے

کچھ جھومتے ہاتھی بادل سے

یہ ایک کہانی نیند بھری

اک تخت پہ بیٹھی ایک پری

کچھ گن گن کرتے پروانے

دو ننھے ننھے دستانے

کچھ اڑتے رنگیں غبارے

ببو کے دوپٹے کے تارے

یہ چہرہ بنو بوڑھی کا

یہ ٹکڑا ماں کی چوڑی کا

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں

السائی ہوئی رت ساون کی

کچھ سوندھی خوشبو آنگن کی

کچھ ٹوٹی رسی جھولے کی

اک چوٹ کسکتی کولھے کی

سلگی سی انگیٹھی جاڑوں میں

اک چہرہ کتنی آڑوں میں

کچھ چاندنی راتیں گرمی کی

اک لب پر باتیں نرمی کی

کچھ روپ حسیں کاشانوں کا

کچھ رنگ ہرے میدانوں کا

کچھ ہار مہکتی کلیوں کے

کچھ نام وطن کی گلیوں کے

مت روکو انہیں پاس آنے دو

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں

کچھ چاند چمکتے گالوں کے

کچھ بھونرے کالے بالوں کے

کچھ نازک شکنیں آنچل کی

کچھ نرم لکیریں کاجل کی

اک کھوئی کڑی افسانوں کی

دو آنکھیں روشن دانوں کی

اک سرخ دلائی گوٹ لگی

کیا جانے کب کی چوٹ لگی

اک چھلا پھیکی رنگت کا

اک لاکٹ دل کی صورت کا

رومال کئی ریشم سے کڑھے

وہ خط جو کبھی میں نے نہ پڑھے

مت روکو انہیں پاس آنے دو

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں

کچھ اجڑی مانگیں شاموں کی

آواز شکستہ جاموں کی

کچھ ٹکڑے خالی بوتل کے

کچھ گھنگرو ٹوٹی پائل کے

کچھ بکھرے تنکے چلمن کے

کچھ پرزے اپنے دامن کے

یہ تارے کچھ تھرائے ہوئے

یہ گیت کبھی کے گائے ہوئے

کچھ شعر پرانی غزلوں کے

عنوان ادھوری نظموں کے

ٹوٹی ہوئی اک اشکوں کی لڑی

اک خشک قلم اک بند گھڑی

مت روکو انہیں پاس آنے دو

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں

کچھ رشتے ٹوٹے ٹوٹے سے

کچھ ساتھی چھوٹے چھوٹے سے

کچھ بگڑی بگڑی تصویریں

کچھ دھندلی دھندلی تحریریں

کچھ آنسو چھلکے چھلکے سے

کچھ موتی ڈھلکے ڈھلکے سے

کچھ نقش یہ حیراں حیراں سے

کچھ عکس یہ لرزاں لرزاں سے

کچھ اجڑی اجڑی دنیا میں

کچھ بھٹکی بھٹکی آشائیں

کچھ بکھرے بکھرے سپنے ہیں

یہ غیر نہیں سب اپنے ہیں

مت روکو انہیں پاس آنے دو

یہ مجھ سے ملنے آئے ہیں

میں خود نہ جنہیں پہچان سکوں

کچھ اتنے دھندلے سائے ہیں


Show more...
1 year ago
4 minutes 10 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Nazrana (Kaifi Azmi) - Ahsan Tirmizi

Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com

nazm:

تم پریشان نہ ہو، باب کرم وا نہ کرو

اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا

اسی کوچے میں جہاں چاند اگا کرتے ہیں

شب تاریک گزاروں گا، چلا جاؤں گا

راستہ بھول گیا، یا یہی منزل ہے مری

کوئی لایا ہے کہ خود آیا ہوں معلوم نہیں

کہتے ہیں حسن کی نظریں بھی حسیں ہوتی ہیں

میں بھی کچھ لایا ہوں، کیا لایا ہوں معلوم نہیں

یوں تو جو کچھ تھا مرے پاس میں سب بیچ آیا

کہیں انعام ملا، اور کہیں قیمت بھی نہیں

کچھ تمہارے لیے آنکھوں میں چھپا رکھا ہے

دیکھ لو اور نہ دیکھو تو شکایت بھی نہیں

ایک تو اتنی حسیں دوسرے یہ آرائش

جو نظر پڑتی ہے چہرے پہ ٹھہر جاتی ہے

مسکرا دیتی ہو رسماً بھی اگر محفل میں

اک دھنک ٹوٹ کے سینوں میں بکھر جاتی ہے

گرم بوسوں سے تراشا ہوا نازک پیکر

جس کی اک آنچ سے ہر روح پگھل جاتی ہے

میں نے سوچا ہے کہ سب سوچتے ہوں گے شاید

پیاس اس طرح بھی کیا سانچے میں ڈھل جاتی ہے

کیا کمی ہے جو کرو گی مرا نذرانہ قبول

چاہنے والے بہت، چاہ کے افسانے بہت

ایک ہی رات سہی گرمیٔ ہنگامۂ عشق

ایک ہی رات میں جل مرتے ہیں پروانے بہت

پھر بھی اک رات میں سو طرح کے موڑ آتے ہیں

کاش تم کو کبھی تنہائی کا احساس نہ ہو

کاش ایسا نہ ہو گھیرے رہے دنیا تم کو

اور اس طرح کہ جس طرح کوئی پاس نہ ہو

آج کی رات جو میری ہی طرح تنہا ہے

میں کسی طرح گزاروں گا چلا جاؤں گا

تم پریشان نہ ہو، باب کرم وا نہ کرو

اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا

Show more...
1 year ago
2 minutes 26 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Sab Maaya Hai (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi

Sab Maaya Hai by Ibn e Insha:

سب مایا ہے، سب ڈھلتی پھرتی چھایا ہے

اس عشق میں ہم نے جو کھویا جو پایا ہے

جو تم نے کہا ہے، فیضؔ نے جو فرمایا ہے

سب مایا ہے

ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئی

یا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی

بس اس کے سوا تو جو بھی ثواب کمایا ہے

سب مایا ہے

اک نام تو باقی رہتا ہے، گر جان نہیں

جب دیکھ لیا اس سودے میں نقصان نہیں

تب شمع پہ دینے جان پتنگا آیا ہے

سب مایا ہے

معلوم ہمیں سب قیس میاں کا قصہ بھی

سب ایک سے ہیں، یہ رانجھا بھی یہ انشاؔ بھی

فرہاد بھی جو اک نہر سی کھود کے لایا ہے

سب مایا ہے

کیوں درد کے نامے لکھتے لکھتے رات کرو

جس سات سمندر پار کی نار کی بات کرو

اس نار سے کوئی ایک نے دھوکا کھایا ہے؟

سبب مایا ہے

جس گوری پر ہم ایک غزل ہر شام لکھیں

تم جانتے ہو ہم کیوں کر اس کا نام لکھیں

دل اس کی بھی چوکھٹ چوم کے واپس آیا ہے

سب مایا ہے

وہ لڑکی بھی جو چاند نگر کی رانی تھی

وہ جس کی الھڑ آنکھوں میں حیرانی تھی

آج اس نے بھی پیغام یہی بھجوایا ہے

سب مایا ہے

جو لوگ ابھی تک نام وفا کا لیتے ہیں

وہ جان کے دھوکے کھاتے، دھوکے دیتے ہیں

ہاں ٹھوک بجا کر ہم نے حکم لگایا ہے

سب مایا ہے

جب دیکھ لیا ہر شخص یہاں ہرجائی ہے

اس شہر سے دور اک کٹیا ہم نے بنائی ہے

اور اس کٹیا کے ماتھے پر لکھوایا ہے

سب مایا ہے

Show more...
1 year ago
2 minutes 39 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Taaruf (Nun meem Rashid) - Ahsan Tirmizi

اجل، ان سے مل،

کہ یہ سادہ دل

نہ اہل صلوٰۃ اور نہ اہل شراب،

نہ اہل ادب اور نہ اہل حساب،

نا اہل کتاب

نہ اہل کتاب اور نہ اہل مشین

نہ اہل خلا اور نہ اہل زمین

فقط بے یقین

اجل، ان سے مت کر حجاب

اجل، ان سے مل!


بڑھو، تم بھی آگے بڑھو

اجل سے ملو،

بڑھو، نو تونگر گداؤ

نہ کشکول دریوزہ گردی چھپاؤ

تمہیں زندگی سے کوئی ربط باقی نہیں

اجل سے ہنسو اور اجل کو ہنساؤ!

بڑھو بندگان زمانہ بڑھو بندگان درم

اجل یہ سب انسان منفی ہیں

منفی زیادہ ہیں انسان کم

ہو ان پر نگاہ کرم

Show more...
1 year ago
1 minute 36 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Ek ladka (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا

جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر

جیب خالی تھی کچھ مول لے نہ سکا

لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے

آج میلہ لگا ہے اسی شان سے

آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں

آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں

نارسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں

پر وہ چھوٹا سا الھڑ سا لڑکا کہاں

Show more...
1 year ago
1 minute 1 second

The Urdu Poetry Podcast
Ek dost ki khushmazaqi par (Majaz) - Ahsan Tirmizi

نظم:

ہو نہیں سکتا تری اس ''خوش مذاقی'' کا جواب

شام کا دل کش سماں اور تیرے ہاتھوں میں کتاب

رکھ بھی دے اب اس کتاب خشک کو بالائے طاق

اڑ رہا ہے رنگ و بو کی بزم میں تیرا مذاق

چھپ رہا ہے پردۂ مغرب میں مہر زر فشاں

دید کے قابل ہیں بادل میں شفق کی سرخیاں

موجزن جوئے شفق ہے اس طرح زیر سحاب

جس طرح رنگین شیشوں میں جھلکتی ہے شراب

اک نگارش آتشیں ہر شے پہ ہے چھایا ہوا

جیسے عارض پر عروس نو کے ہو رنگ حیا

شانۂ گیتی پہ لہرانے کو ہیں گیسوئے شب

آسماں میں منعقد ہونے کو ہے بزم طرب

اڑ رہے ہیں جستجو میں آشیانوں کے طیور

آ چلا ہے آئنے میں چاند کے ہلکا سا نور

دیکھ کر یہ شام کے نظارہ ہائے دل نشیں

کیا ترے دل میں ذرا بھی گدگدی ہوتی نہیں

کیا تری نظروں میں یہ رنگینیاں بھاتی نہیں

کیا ہوائے سرد تیرے دل کو تڑپاتی نہیں

کیا نہیں ہوتی تجھے محسوس مجھ کو سچ بتا

تیز جھونکوں میں ہوا کے گنگنانے کی صدا

سبزہ و گل دیکھ کر تجھ کو خوشی ہوتی نہیں

اف ترے احساس میں اتنی بھی رنگینی نہیں

حسن فطرت کی لطافت کا جو تو قائل نہیں

میں یہ کہتا ہوں تجھے جینے کا حق حاصل نہیں

Show more...
1 year ago
1 minute 51 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Manzar (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi

Aadab! Intezaar ka bohat shukriya. Hazir hu ik nayi nazm ke saath.

Show more...
1 year ago
1 minute 22 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Raqeeb se (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi
آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے جس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا جس کی الفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا آشنا ہیں ترے قدموں سے وہ راہیں جن پر اس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے کارواں گزرے ہیں جن سے اسی رعنائی کے جس کی ان آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں اس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے تجھ پہ برسا ہے اسی بام سے مہتاب کا نور جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹ زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے ہم پہ مشترکہ ہیں احسان غم الفت کے اتنے احسان کہ گنواؤں تو گنوا نہ سکوں ہم نے اس عشق میں کیا کھویا ہے کیا سیکھا ہے جز ترے اور کو سمجھاؤں تو سمجھا نہ سکوں عاجزی سیکھی غریبوں کی حمایت سیکھی یاس و حرمان کے دکھ درد کے معنی سیکھے زیر دستوں کے مصائب کو سمجھنا سیکھا سرد آہوں کے رخ زرد کے معنی سیکھے جب کہیں بیٹھ کے روتے ہیں وہ بیکس جن کے اشک آنکھوں میں بلکتے ہوئے سو جاتے ہیں نا توانوں کے نوالوں پہ جھپٹتے ہیں عقاب بازو تولے ہوئے منڈلاتے ہوئے آتے ہیں جب کبھی بکتا ہے بازار میں مزدور کا گوشت شاہراہوں پہ غریبوں کا لہو بہتا ہے آگ سی سینے میں رہ رہ کے ابلتی ہے نہ پوچھ اپنے دل پر مجھے قابو ہی نہیں رہتا ہے
Show more...
2 years ago
2 minutes 26 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Itna maloom hai (Parveen Shakir) - Ahsan Tirmizi
اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟ آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟ میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا - کٹھن سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا چلتے چلتے کوئی مانوس سی آہٹ پا کر دوستوں کو بھی کس عذر سے روکا ہوگا یاد کر کے مجھے نم ہو گئی ہوں گی پلکیں ''آنکھ میں پڑ گیا کچھ'' کہہ کے یہ ٹالا ہوگا اور گھبرا کے کتابوں میں جو لی ہوگی پناہ ہر سطر میں مرا چہرہ ابھر آیا ہوگا جب ملی ہوگی اسے میری علالت کی خبر اس نے آہستہ سے دیوار کو تھاما ہوگا سوچ کر یہ کہ بہل جائے پریشانی دل یوں ہی بے وجہ کسی شخص کو روکا ہوگا! اتفاقاً مجھے اس شام مری دوست ملی میں نے پوچھا کہ سنو آئے تھے وہ؟ کیسے تھے؟ مجھ کو پوچھا تھا - مجھے ڈھونڈا تھا چاروں جانب؟ اس نے اک لمحے کو دیکھا مجھے - اور پھر ہنس دی اس ہنسی میں تو وہ تلخی تھی کہ اس سے آگے کیا کہا اس نے مجھے یاد نہیں ہے لیکن اتنا معلوم ہے خوابوں کا بھرم ٹوٹ گیا
Show more...
3 years ago
2 minutes 47 seconds

The Urdu Poetry Podcast
ye mahlon ye takhton ye tajon ki duniya (Sahir Ludhianvi) - Ahsan Tirmizi
یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے ہر اک جسم گھائل ہر اک روح پیاسی نگاہوں میں الجھن دلوں میں اداسی یہ دنیا ہے یا عالم بد حواسی یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے یہاں اک کھلونا ہے انساں کی ہستی یہ بستی ہے مردہ پرستوں کی بستی یہاں پر تو جیون سے ہے موت سستی یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے جوانی بھٹکتی ہے بد کار بن کر جواں جسم سجتے ہیں بازار بن کر یہاں پیار ہوتا ہے بیوپار بن کر یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے یہ دنیا جہاں آدمی کچھ نہیں ہے وفا کچھ نہیں دوستی کچھ نہیں ہے جہاں پیار کی قدر ہی کچھ نہیں ہے یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے جلا دو اسے پھونک ڈالو یہ دنیا مرے سامنے سے ہٹا لو یہ دنیا تمہاری ہے تم ہی سنبھالو یہ دنیا یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
Show more...
3 years ago
1 minute 52 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Mujh se pahle (Ahmad Faraz) - Ahsan Tirmizi
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے شاید اب بھی ترا غم دل سے لگا رکھا ہو ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو
Show more...
3 years ago
1 minute 56 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Numuu (Obaidullah Aleem) - Ahsan Tirmizi
میں وہ شجر تھا کہ میرے سائے میں بیٹھنے اور شاخوں پہ جھولنے کی ہزاروں جسموں کو آرزو تھی زمیں کی آنکھیں درازیٔ عمر کی دعاؤں میں رو رہی تھیں اور سورج کے ہاتھ تھکتے نہیں تھے مجھ کو سنوارنے میں کہ میں اک آواز کا سفر تھا عجب شجر تھا کہ اس مسافر کا منتظر تھا جو میرے سائے میں آ کے بیٹھے تو پھر نہ اٹھے جو میری شاخوں پہ آئے جھولے تو سارے موسم یہیں گزارے مگر وہ پاگل ہوا کا جھونکا مگر وہ پاگل ہوا کا جھونکا عجب مسافر تھا رہ گزر کا جو چھوڑ آیا تھا کتنی شاخیں مگر لگا یوں کہ جیسے اب وہ شکستہ تر ہے وہ میرے خوابوں کا ہم سفر ہے سو میں نے سائے بچھا دئیے تھے تمام جھولے ہلا دئیے تھے مگر وہ پاگل ہوا کا جھونکا مگر وہ پاگل ہوا کا جھونکا عجب مسافر تھا رہ گزر تھا کہ لمحے بھر میں گزر چکا تھا میں بے نمو اور بے ثمر تھا مگر میں آواز کا سفر تھا سو میری آواز کا اجر تھا عجب شجر تھا عجب شجر ہوں کہ آنے والے سہ کہہ رہا ہوں اے میرے دل میں اترنے والے اے مجھ کو شاداب کرنے والے تجھے مری روشنی مبارک تجھے مری زندگی مبارک
Show more...
3 years ago
2 minutes 1 second

The Urdu Poetry Podcast
Jis roz qazaa aayegi (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi
کس طرح آئے گی جس روز قضا آئے گی شاید اس طرح کہ جس طور کبھی اول شب بے طلب پہلے پہل مرحمت بوسۂ لب جس سے کھلنے لگیں ہر سمت طلسمات کے در اور کہیں دور سے انجان گلابوں کی بہار یک بیک سینۂ مہتاب کو تڑپانے لگے شاید اس طرح کہ جس طور کبھی آخر شب نیم وا کلیوں سے سر سبز سحر یک بیک حجرۂ محبوب میں لہرانے لگے اور خاموش دریچوں سے بہ ہنگام رحیل جھنجھناتے ہوئے تاروں کی صدا آنے لگے کس طرح آئے گی جس روز قضا آئے گی شاید اس طرح کہ جس طور تہہ نوک سناں کوئی رگ واہمۂ درد سے چلانے لگے اور قزاق سناں دست کا دھندلا سایہ از کراں تا بہ کراں دہر پہ منڈلانے لگے جس طرح آئے گی جس روز قضا آئے گی خواہ قاتل کی طرح آئے کہ محبوب صفت دل سے بس ہوگی یہی حرف وداع کی صورت للہ الحمد بہ انجام دل دل زدگاں کلمۂ شکر بہ نام لب شیریں دہناں
Show more...
4 years ago
1 minute 49 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Woh kitaab (Zehra Nigah) - Ahsan Tirmizi
مری زندگی کی لکھی ہوئی مرے طاق دل پہ سجی ہوئی وہ کتاب اب بھی ہے منتظر جسے میں کبھی نہیں پڑھ سکی وہ تمام باب سبھی ورق ہیں ابھی تلک بھی جڑے ہوئے مرا عہد دید بھی آج تک انہیں وہ جدائی نہ دے سکا جو ہر اک کتاب کی روح ہے مجھے خوف ہے کہ کتاب میں مرے روز و شب کی اذیتیں وہ ندامتیں وہ ملامتیں کسی حاشیے پہ رقم نہ ہوں میں فریب خوردۂ برتری میں اسیر حلقۂ بزدلی وہ کتاب کیسے پڑھوں گی میں؟
Show more...
4 years ago
1 minute 6 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Har shay musafir har cheez rahi (Allama Iqbal) - Ahsan Tirmizi
ہر شے مسافر ہر چیز راہی کیا چاند تارے کیا مرغ و ماہی تو مرد میداں تو میر لشکر نوری حضوری تیرے سپاہی کچھ قدر اپنی تو نے نہ جانی یہ بے سوادی یہ کم نگاہی دنیائے دوں کی کب تک غلامی یا راہبی کر یا پادشاہی پیر حرم کو دیکھا ہے میں نے کردار بے سوز گفتار واہی
Show more...
4 years ago
1 minute

The Urdu Poetry Podcast
Aadarsh (Shaharyar) - Ahsan Tirmizi

کیسی ہے یہ رسم تاؤ کیا ہے یہ آدرش مان کی خاطر جان گنوائی دل کی خاطر پریت رات کی خاطر صبح بنائی ہار کی خاطر جیت چاند کی خاطر شہر بناۓ دشت کی خاطر قہر آنکھ کی خاطر اشک بناۓ جام کی خاطر ز ہر جسم کی خاطر فرش بنایا روح کی خاطر عرش گرد کی خاطر راہ بنائی راہ کی خاطر خار بوجھو تو پاگل کا سپنا سمجھو تو سنسار 

Show more...
4 years ago
51 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Naya Amrit (Shaharyar) - Ahsan Tirmizi
دواؤں کی المایوں سے سجی اک دکاں میں مریضوں کے انبوہ میں مضمحل سا اک انساں کھڑا ہے جو اک نیلی کبڑی سی شیشی کے سینے پہ لکھے ہوئے ایک اک حرف کو غور سے پڑھ رہا ہے مگر اس پہ تو ''زہر'' لکھا ہوا ہے اس انسان کو کیا مرض ہے یہ کیسی دوا ہے؟
Show more...
4 years ago
47 seconds

The Urdu Poetry Podcast
Kal humne sapna dekha hai (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi
کل ہم نے سپنا دیکھا ہے جو اپنا ہو نہیں سکتا ہے اس شخص کو اپنا دیکھا ہے وہ شخص کہ جس کی خاطر ہم اس دیس پھریں اس دیس پھریں جوگی کا بنا کر بھیس پھریں چاہت کے نرالے گیت لکھیں جی موہنے والے گیت لکھیں دھرتی کے مہکتے باغوں سے کلیوں کی جھولی بھر لائیں امبر کے سجیلے منڈل سے تاروں کی ڈولی بھر لائیں ہاں کس کے لیے سب اس کے لیے وہ جس کے لب پر ٹیسو ہیں وہ جس کے نیناں آہو ہیں جو خار بھی ہے اور خوشبو بھی جو درد بھی ہے اور دارو بھی وہ الہڑ سی وہ چنچل سی وہ شاعر سی وہ پاگل سی لوگ آپ ہی آپ سمجھ جائیں ہم نام نہ اس کا بتلائیں اے دیکھنے والو تم نے بھی اس نار کی پیت کی آنچوں میں اس دل کا تینا دیکھا ہے؟ کل ہم نے سپنا دیکھا ہے
Show more...
4 years ago
1 minute 37 seconds

The Urdu Poetry Podcast
The Urdu Poetry Podcast is the perfect way to connect with the rich tradition of Urdu poetry. From modern ghazals to timeless classics, this podcast brings you the best of Urdu poetry from the masters of the craft. Whether you’re an Urdu scholar or a beginner looking to explore the beauty of the language, this podcast is sure to bring you joy and knowledge. Tune in to experience the timeless art of Urdu poetry and immerse yourself in its wisdom. Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com