اس خصوصی سیریز میں میزبان حارث خلیق سماجی، سیاسی اور معاشی پہلوں کا جائزہ لے رہے ہیں ایسے مہمانوں کے ساتھ جو گواہ ہیں کامیابیوں اور ناکامیوں کے
جو یاد کریں گے اُس گزرے وقت کے اچھے اور برے کو اور ان کو جنہوں نے کی جدوجہدسماجی آزادی اور برابری کی۔
All content for آزادی کے 75 سال - وائس آف امریکہ is the property of VOA Urdu and is served directly from their servers
with no modification, redirects, or rehosting. The podcast is not affiliated with or endorsed by Podjoint in any way.
اس خصوصی سیریز میں میزبان حارث خلیق سماجی، سیاسی اور معاشی پہلوں کا جائزہ لے رہے ہیں ایسے مہمانوں کے ساتھ جو گواہ ہیں کامیابیوں اور ناکامیوں کے
جو یاد کریں گے اُس گزرے وقت کے اچھے اور برے کو اور ان کو جنہوں نے کی جدوجہدسماجی آزادی اور برابری کی۔
مقتدرہ اور اشرافیہ نے تاریخ کو اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے کس طرح تبدیل کیا اور عوام سے تاریخ کا شعور چھین لینے کی کوشش کی۔ ممتاز سماجی سائنسدان ڈاکٹر جعفر احمد اور کراچی کے تاریخ دان رمضان بلوچ سے میزبان حارث خلیق کی گفتگو۔
مزدور اور کسان تحریکوں اور تنظیموں نے پاکستان کی ابتدائی دہائیوں میں انسانی حقوق کی پاسداری اورجمہوری اقدار کے فروغ کے لیے بنیادی کردار ادا کیا۔ وقت کے ساتھ ان تحریکوں اور تنطیموں پرپابندیاں بھی عائد کی گئیں اور یہ اندرونی خلفشار کا بھی شکار ہوئیں۔ مزردور رہنمائوں حنیف رامے اور عائمہ محمود سے حارث خلیق کی گفتگو
ملک کی بنیاد اقلیتوں کے حقوق اور صوبائی خود مختاری پر رکھی گئی تھی۔ لیکن تجزیہ کار اکثر شاکی رہتے ہیں کہ ان دونوں باتوں کا پاس نہیں رکھا گیا۔ پاکستان کی مذہبی اقلیتیں قراردادِ مقاصد کے بعد سےآج تک ایک دباو کا شکار رہی ہیں۔ اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے پیٹر جیکب اور چمن لال سے گفتگو کی ہے۔
پاکستان ایک کثیر السانی ملک ہے, یہاں کی مقامی زبانوں میں لکھے جانے والا ادب، اس کی جہت، وسعت اور سوچ کے زاویے۔ بلوچی اور اردو زبان کے معروف شاعر وحید نور اور ہندکو زبان کے شاعر افضل ہزاروی سے میزبان حارث خلیق کی گفتگو۔
پاکستان کے پچہتر برسوں میں اردو نظم اور نثر کی کیا صورتحال رہی اور اس نے سماج کو کس حد تک متاثر کیا یا نہیں کیا؟۔ مختلف ادبی تحریکیوں کے کردار اور ادیبوں کے کام پر ممتاز ادیب اور استاد ڈاکٹر نجیبہ عارف اور افسانہ نگار اور نقاد حمید شاہد کے ساتھ حارث خلیق کی گفتگو ۔
اس قسط میں حارث خلیق نے بات کی پاکستان میں ناکافی ٹیکس وصولی اور پبلک پالیسی کی ترجیحات پر سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شمیم احمد اور پبلک پالیسی کی ماہر صفیہ آفتاب سے
اپنے قیام کے بعد پاکستان کی نئی مملکت نے باقی دنیا سے اپنا رشتہ کیسے استوار کیا، اپنے ہمسایہ ملکوں سے لے کر یورپ اور امریکہ تک اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کیا حکمت عملی اپنائی؟ اس قسط میں سنیے میزبان حارث خلیق کی گفتگو سابق سفیر فوزیہ نسرین اور خارجہ امور کے ماہر روف حسن کے ساتھ۔
دوسرے ملکوں میں جا کر بسنے والے پاکستانی نژاد افراد کے وجودی اور سماجی چیلنجز، شناخت کی تلاش، پرانی اور نئی نسل کے مابین فاصلے اور پاکستانی کی سیاست میں ان کی دلچسپی۔ ان موضوعات پر میزبان حارث خلیق نے بات کی برٹش نیوی کی کیپٹن اور سابق صحافی دردانہ انصاری اور لندن میں تعمیرات کے کاروبار سے منسلک یوسف ابراہم سے۔
مارشل لا اور دیگر ادوار میں پاکستان کے سیاسی کارکنوں اور مزاحمت کاروں نے جو قید وبند کی صعوبتیں، تشدد اور وطن سے نکالے جانے کی اذیت برداشت کی اس پر میزبان حارث خلیق نے بات کی دو جلاوطن سیاسی کارکنوں اکرم قائم خانی اور امتیاز علی خان سے
پاکستانی معیشت کا ڈھانچہ، اصول اور ترجیحات کیسے مرتب کیے گئے۔ اس محاذ پر مختلف حکومتوں کس حد تک کامیاب یا ناکام ہوئیں؟۔ ماہر معاشیات اور نیشنل فائنینس کمشن کے رکن ڈاکٹر اسد سعید سے میزبان حارث خلیق کی گفتگو۔
ریڈیو نے پاکستان میں ایک جادوئی کردار ادا کیا ہے۔ یہ وہ واحد ذریعہ ابلاغ تھا جس نے پورے ملک کو مطلع بھی رکھا اور لوگوں کی ذہن سازی بھی کی۔ خبروں سے لے کر گیت سنگیت اور صوتی ڈرامے تک ایک دنیا بسا کر رکھی۔ اس قسط میں ممتاز براڈکاسٹر عارف وقار اور کہنہ مشق صحافی ثقلین امام کے ساتھ ریڈیو کے ماضی حال اور مستقبل پر گفتگو
جنوب مشرقی ایشیا سے برطانوی نو آبادیاتی نظام کے خاتمے کے بعد متنازعہ خطہ کشمیر کے لیے یہ پچہتر سال کیسے رہے؟ اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے بات کی نعیمہ احمد مہجور سے جو اردو اور انگریزی کی فکشن نگار ہیں اور بھارتی جموں کشمیر کے خواتین کمیشن کی سربراہ رہی ہیں
کشمیر میں علہدگی کی تحریک سے پاکستان اور بھارت کے مابین بٹ جانا، گلگت بلتستان کا پاکستان کے ساتھ تعلق اور اس کے تاریخی پس منظر کے بارے میں حارث خلیق نے بات کی محقق اور صحافی ارشاد محمود سے اور گلگت بلتستان کے صحافی فرمان علی سے۔
اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے معروف مفکر، محقق اور معلم احمد جاوید اور پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ فلسفہ کے چیئرپرسن محمد جواد سے بات کی پاکستان میں فکر و فلسفے کی پچہتر سالہ تاریخ اور اس شعبے کی کامیابیوں اور ناکامیوں پر۔
اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے بات کی بلوچی اور اردو زبان کے شاعرعمران ثاقب اور بلوچ ایکٹوسٹ کلثوم بلوچ سے جنہوں نے بلوچستان کے ماضی و مستقبل اور بلوچستان کے عوام کی سیاسی محرومیوں، مشکلات اور وفاق سے ان کی شکایات پر بات کی
اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے بات کی ہے سندھ کی مشکلات، مسائل اور وہاں آنے والی مثبت تبدیلیوں پر۔ گفتگو میں شامل ہیں ممتاز مصنف اور دانشور نوراہدیٰ شاہ اور سندھ کی قومی اور جمہوری تحریکوں سے وابسطہ صحافی ڈاکٹر ایوب شیخ۔
پاکستان کے بانیوں نے اس ملک کے لیے کیا خواب دیکھا تھا اور اس کی تعبیر کیا ہوئی۔ اس بارے میں میزبان حارث خلیق نے اردو اور فارسی کی مصنفہ اور معلمہ ہدیہ ظفر اور انسانی حقوق کی کارکن نسرین اظہر سے۔ ان دونوں خواتین کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آیا تھا۔
اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے قومی اور صوبائی شناخت سے لے کر قبائلی علاقوں کے صوبے میں ضم ہونے تک خیبر پختونخواہ کی پچہتر سالہ تاریخ پر بات کی سابق سینٹر افراسیاب خٹک اور سابق سینٹر فرحت اللہ بابر سے۔
پاکستان میں روایتی موسیقی کے مقابلے میں آج کا میوزک کہاں کھڑا ہے؟ میزبان حارث خلیق اس قسط میں گفتگو کر رہے ہیں نوجوان میوزک ڈاریکٹر سعد سلطان اور طنزیہ گلوکار علی آفتاب سعید سے
اس قسط میں میزبان حارث خلیق نے پاکستانی ٹیلیویژن اور فلم کے عروج وزوال پر بات کی, معروف ڈرامہ نویس اور افسانہ نگار بی گل سے اور مصنف، ہدایتکار اور فلم نقاد فصیح باری خان سے
اس خصوصی سیریز میں میزبان حارث خلیق سماجی، سیاسی اور معاشی پہلوں کا جائزہ لے رہے ہیں ایسے مہمانوں کے ساتھ جو گواہ ہیں کامیابیوں اور ناکامیوں کے
جو یاد کریں گے اُس گزرے وقت کے اچھے اور برے کو اور ان کو جنہوں نے کی جدوجہدسماجی آزادی اور برابری کی۔