All content for انڈیا اِن فوکس is the property of Independent Urdu and is served directly from their servers
with no modification, redirects, or rehosting. The podcast is not affiliated with or endorsed by Podjoint in any way.
انڈیا میں کیا چل رہا ہے؟ وہاں کی سیاسی، سماجی اور معاشرتی صورتِ حال کیا ہے؟ انڈیا کے زیرِ اہتمام کشمیر میں کیا ہو رہا ہے؟
حالیہ چند روز میں مرکزی انتخابی کمیشن کی ٹیم نے کئی بار جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور مختلف سیاسی، تجارتی اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا۔
اب تو کشمیر کے پاس یہ اختیار بھی نہیں کہ وہ ایک پولیس کانسٹیبل کا تبادلہ کر سکے، ہر فیصلہ دلی کے ایوانوں میں ہو رہا ہے جس کے اطلاق کے لیے خطے میں وائسرائے کو رکھا گیا ہے۔
نئی پارلیمان میں کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کی دھواں دار تقریریں دیکھ کر حکمران جماعت کے چہرے لٹکے ہوئے نظر آرہے تھے مگر عوام کو ایسا منورنجن کافی دیر کے بعد نصیب ہو رہا تھا۔
بیشتر کشمیری کل تک آزادی یا الحاق پاکستان کی خاطر بڑے بڑے جلسے جلوس کیا کرتے تھے لیکن آج وہ پاکستان کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں اور بعض خود کو انڈین ثابت کرنے کی دوڑ میں ہیں۔ سنیئے اس بارے میں نعیمہ احمد مہجور کا تازہ کالم
کشمیری ووٹروں نے اپنے ووٹ سے بہترین انتقام لیا اور باور کروایا کہ جب تک آپ جموں و کشمیر میں دہلی سرکار کی نمائندگی کرنے کا ڈراما کرتے رہیں گے، عوام آپ کو دھتکارتے رہیں گے۔
کشمیر کے موجودہ حالات میں یہ یقین کرنا مشکل لگ رہا تھا کہ پہلی بار اسیران کشمیر کی بات کرنے کے لئے ایک بیٹا اتنا بڑا رسک لے گا اور پھر اس پر ردعمل کی شکل میں شمالی کشمیر کی سڑکیں نئی عوامی لہر میں یکایک تبدیل ہوجائینگی۔
حالیہ انڈین انتخابات میں نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے کشمیر میں کوئی اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا، حالانکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے وہاں حالات نارمل کر دیے ہیں۔
دہلی سے سری نگر کا سفر کشمیری مسافروں کے ساتھ ہم کلام ہونے میں گزر جاتا۔ آج طیارے میں چند ہی کشمیری پیچھے کی نشستوں پر بیٹھے تھے جبکہ پورا طیارہ جاپانی اور انڈین سیاحوں سے بھرا پڑا تھا۔
کیجریوال کو گرفتار کرنے کے پیچھے ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ اُن کی پارٹی قومی سطح پر اُبھر رہی ہے جس نے ریاستی انتخابات میں دہلی، پنجاب اور ہریانہ میں اپنی پوزیشن مستحکم کی ہے۔
مودی کشمیر کے دورے سے ووٹروں اور عالمی برادری کو پیغام دینا چاہتے تھے کہ انہوں نے وعدے کے مطابق خطے کو بندوق برداروں اور آزادی پسندوں سے پاک کر دیا ہے، لیکن کیا وہ اس میں کامیاب رہے؟
بی جے پی بڑی مطمئن نظر آ رہی ہے کہ اس نے اگلے پانچ سال کی دہلی کی کرسی کی ضمانت اس بار ہندو ویٹیکن کی تعمیر سے حاصل کر دی ہے اور انڈیا کو ہندو راشٹر بنانے کا مشن بھی پورا ہو رہا ہے۔
انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں مقامی سیاسی جماعتوں کے منشور سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں جہاں عام لوگ ان کی پالیسیوں پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔